نسل کش ریاست اسرائیل نے قطر پر حملہ کردیا ہے۔ ان کا ٹارگٹ حماس کی اعلی قیادت تھی ہے جو امریکہ کی طرف سے پیش کئے گئے ایک ممکنہ امن معادے پر بحث ہے لئے دوہا میں جمع ہوئی تھی۔ فلسطین، لبنان، شام، تیونس اور یمن کے بعد قطر چھٹا ملک ہے جس پر اسرائیل...
اَسی کی دہاٸی کے اواخر کے سالوں کا واقعہ ہے کہ ہمارے محلے میں ایک پٹھان جوسر مشینیں، استریاں اور کراکری کے سیٹ فروخت کرنے آیا یہ اُسی قبیل کا پٹھان تھا جو دس ہزار کا قالین کہہ کر پانچ سو میں بیچ جایا کرتے ہیں۔ خالہ گیٹ والی، جن سے ہم محلے کے بچے...
اظہر حسین کے افسانوں کا مجموعہ” دنیا رنگ بازی پر قاٸم ہے“ کے بارے اگر یہ کہا جاۓ کہ اس کے ہر ہر صفحے سے لاہور چھلکتا ہے تو بے جا نہ ہو گا، بلکہ یوں کہا جاۓ کہ ہر ہر لاٸن شمالی لاہور کے کلچر، زبان، سوچ، عادات واطوار اور رویوں کی عکاسی کرتی...
1959 میں بنی فلم ”نیند“ میں نورجہاں اور نیلو کا بوسہ دیکھ کر یقین ہو گیا کہ ہمارے بڑے کھلے ڈلے مزاج اور فنون لطیفہ کی باریکیوں کو سمجھنے والے ہم سے بہت ہی بہتر اور سیکولر مزاج کے لوگ تھے۔ ایسا بوسہ اگر آج کی کسی فلم میں فلمایا گیا ہوتا تو فلم نے...
”سفید جھاگ اس کے ہونٹوں کو ڈھانپ لیتا ہے ایسے معلوم ہوتا ہے کہ اس نے اپنے خالق سے مکالمہ شروع کر دیا ہے جبکہ وہ رک رک کر بڑبڑاتا ہے کیامیں اس ریاست کا شہری ہوں کیا آٸین کے یہ حقوق، ہر شخص سے اس کی صلاحیت کے مطابق، ہر شخص کو اس کے...
فکشن پڑھتے ہوۓ اب میرے لیے یہ جاننا بھی بہت ضروری ہوتا ہے کہ لکھاری اپنی تحریر میں کتنا خودمختار ہے۔ کیا لکھاری کسی موضوعاتی حصار میں تو ہاتھ پاٶں نہیں مار رہا؟ اس کی موضوعاتی کاٸنات کتنی وسعت کی حامل ہے۔ کہیں لکھاری سیلف سینسر شپ کا شکار تو نہیں اور یہ ضروری بھی...
بسا اوقات ہم فکشن لکھنے والے کسی موضوع کے کچھ اِس طرح اسیر ہوتے ہیں کہ بات کہنا بہت ضروری ہونے کے ساتھ ساتھ مشکل بھی ہو جاتی ہے اور جو بات کہنی ہوتی ہے اُس کے اتنے پہلو سامنے آجاتے ہیں کہ ایک جینوئین لکھاری کے لیے کسی ایک پہلو کو نظرانداز کرنا بھی...
پانچ چھ سال پہلے لاہورشاہد اشرف کی صورت میں ایک نئے مجلسی نقاد سے متعارف ہوا ہے جو لاہور میں تو نووارد ہیں لیکن فیصل آباد کی ادبی مجلسی زندگی میں بھرپور طریقے سے اپنا کردار ادا کر چکے ہیں۔ شاہد اشرف کی مجلسی تنقید کی پختگی بتاتی تھی کہ اُن کے پاس کہنے کو...
ابھی حال ہی میں ایلکس ہیلی کے ناول ”Roots“ کا ترجمہ ”اساس“ کے عنوان سے پڑھا جس کے مترجم عمران الحق چوہان ہیں۔ ناول پڑھتے ہوۓ جہاں ناول نگار کی محنت، تحقیق، علم اور کرافٹنگ نے بہت متاثر کیا وہیں ناول پڑھتے ہوۓ دلی طور پر عمران الحق چوہان صاحب کا بھی شکرگزار رہا جنھوں...
کوشش کرتا ہوں ان خیالات کو ترتیب دینے اور بیان کرنے کی،جو پال لِنچ کے ناول Prophet Song کو پڑھنے کے بعد میرے ذہن میں اُبھرے، پھر بے ترتیب ہوئے اور اب غم میں ڈوبتے محسوس ہو رہے ہیں۔ اس ناول کا ترجمہ جناب عمران الحق چوہان صاحب نے ”باقی ہے شبِ فتنہ“ کے عنوان...
پاکستانی ریاست اس وقت ٹی ایل پی کے مظاہرین پر گولیاں برسانے کے ساتھ ساتھ افغانستان میں طالبان کے خلاف آپریشن کررہی ہے۔ ایک طرف اندرونی طور پر یہ کہا جارہا یے کہ یہ شر پسندوں کے خلاف آپریشن ہے تو دوسری جانب افغان طالبان پر یہ الزام لگایا جارہا یے کہ وہ پاکستان میں...
جارج سزرٹس کا شکوہ لازلو کراسزنا ہورکائی کے نوبل انعام جیتنے پر میں نے جتنی پوسٹیں لکھی ہیں وہ تقریباً ان کے طویل جملوں میں سے ایک کے طور پر اہل ہیں۔ آج صبح میں اس کے بارے میں مضامین تلاش کر رہا ہوں (میں اکثر اپنے آپ کو انعام سے اتنا قریب سے وابستہ...
نسل کش صہونی ریاست نے فلوٹیلا پر حملہ کرکے کئی لوگوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ اس میں پاکستان سے سینیٹر مشتاق خان بھی شامل ہیں جنہیں اسرائیلی ملٹری نے زیر حراست رکھ لیا ہے۔ میرا بہت قریبی دوست، ڈیوڈ ایلڈلر David Adler, کی بھی گرفتاری کی خبریں گردش کررہی ہیں۔ ڈیوڈ خود ایک یہودی ہے...
کشمیر کے تمام شہریوں، اور خصوصی طور پر جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے کارکنوں و لیڈران کو مبارک جنہوں نے بہترین حکمت عملی اور ثابت قدمی کے ذریعے حکومت کو ان کے مطالبات منظور کرنے پر مجبور کیا۔ ان تمام لوگوں کو شرم آنی چاہئے جو مسلسل اس پر امن عوامی تحریک کو ہندوستان کی سازش...
1۔ یہ معاہدہ فلسطینی قیادت اور عوام کو اعتماد میں لئے بغیر کیا گیا ہے۔ اس لحاظ سے یہ سامراجی قوتوں اور اس کے حواریوں کی طرف سے غزہ پر مسلط کیا گیا ہے۔ 2 سال کی مسلسل بربریت اور نسل کشی کے بعد حماس اور دیگر مزاحمتی گروہوں کے پاس اس کو منظور کرنے...