NE

News Elementor

What's Hot

شاہد اشرف ادبی میلانات کا نباض

Table of Content

Author

پانچ چھ سال پہلے لاہورشاہد اشرف کی صورت میں ایک نئے مجلسی نقاد سے متعارف ہوا ہے جو لاہور میں تو نووارد ہیں لیکن فیصل آباد کی ادبی مجلسی زندگی میں بھرپور طریقے سے اپنا کردار ادا کر چکے ہیں۔ شاہد اشرف کی مجلسی تنقید کی پختگی بتاتی تھی کہ اُن کے پاس کہنے کو ناصرف یہ کہ بہت کچھ ہے بلکہ اپنے خیالات کی ترویج کے لیے مضبوط بنیادوں پر کھڑے ہیں۔ ابھی حال ہی میں اُن کی مضامین کی کتاب” میلانات” کے عنوان سے شائع ہوئی ہے جس میں بیان کردہ موضوعات آج کے عہد کے نمائندہ موضوعات ہیں۔ کتاب کے مضامین کو تین حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ کتاب کے پہلے چار مضامین ادبی رجحانات، استعماریت، دائیں اور بائیں بازو کے افکار کو زیر بحث لاتے ہیں نیز یہ کہ موجودہ پاکستانی ادب کس ڈگر پر چل رہا ہے۔ اگلے تین مضامین انسانی ارتقا اور داخلی کیفیات کو زیر بحث لاتے ہیں اور باقی ماندہ مضامین ماضی قریب کے نمائندہ شعراء اور موجودہ عہد کے شعرا ء کے فکر و فن کے تجزئیے پر مبنی ہیں۔ کتاب کا پہلا مضمون “معاصر اُردو شاعری کے رجحانات”موجودہ عہد کی زوال ماندہ شاعری پر کڑی گرفت کرتا ہے اور مختلف زاویوں سے اِس زوال پزیر ی کے اسباب دریافت کرنے کی کوشش کرتا ہے۔شاہد اشرف اِس مضمون میں جہاں ایک طرف محبت کے اظہار پر مبنی شاعری کے عامیانہ پن سے بیزار نظر آتے ہیں وہیں وہ اِس محبت کی توسیع عوامی مسائل کی جانب بھی چاہتے ہیں شاہد اشرف کا یہ ماننا حق بجانب ہے کہ سنجیدہ ادب سے عوام کی دوری کا ایک اہم سبب یہ بھی ہے کہ جب اُن کی یا اُن کے مسائل کی بات اور موجودہ سسٹم کے خلاف احتجاج ہی شاعری میں موجود نہیں تو پھر عوام بھی خود کو ایسی شاعری سے دور کر لیتے ہیں۔ شاہد اشرف دائیں اور بائیں بازو کی تخصیص ختم ہونے کو بھی ادب کے لیے نقصان دہ سمجھتے ہیں۔ بایاں بازو اسلامی سوشلزم کی بھینٹ چڑھ گیا جبکہ دایاں بازو سرکاری مرعا ت اور سرکاری عہدوں کی نذر ہوگیا۔ زندگی کے کسی واضح نقطہ نظر کے بغیر شاعری بھی اس زوال پزیری کا سبب ہے۔ شاہد اشرف نعتیہ شاعری کے بڑھتے ہوئے رجحان پر کسی حد تک شاداں ہیں لیکن وہ یہ کہنے سے بھی نہیں چوکتے کہ کیونکہ اشرافیہ کو نعت گوئی سے کوئی فرق نہیں پڑتا اِس لیے نعت گوئی کا فن نمو پارہا ہے۔ اِس ایک لائن میں بین السطور ایک جہان معنی ہے جسے سمجھنے کی ضرورت ہے۔ شاہد اشرف مزاحیہ شاعری کی وسعت کا بھی طلب گار ہے وہ موجودہ مزاحیہ شاعری کے پھکڑ پن سے جہاں بیزار ہیں وہیں مزاحیہ شاعری کے بیوی، سالوں اور سالیوں کے درمیان محدود ہونے اور سماجی مسائل سے کٹنے پر بھی نالاں ہیں۔ اِس مضمون کے اگر مجموعی تاثر کی طرف دھیان دیا جائے تو شاہد اشرف شاعری کی سماج سے جُڑت کا خواہاں ہے اور عوام کا ادب سے دور ہونے کا سبب بھی یہی خیال کرتے ہیں کہ آج کے عہد کے زیادہ تر شعراء سماج سے دور اپنا ایک الگ جہان آباد کر رہے ہیں۔ اپنے ایک اور مضمون “جدید اُردو نظم اور استعمار” میں شاہد اشرف اردو نظم میں استعماریت کے خلاف اردو نظم کی نمائندہ آوازوں کی نظموں کے حوالے سے اُس مزاحمت کی بات کرتے ہیں جو اُن شعرا ء نے استعماریت کے خلاف کی۔ شاہد اشرف اپنے اِس مضمون میں الطاف حسین حالی، اکبر الہ آبادی،ظفر علی خان،علامہ اقبال،فیض احمد فیض،جوش اور ن۔م راشد کی چند نظموں کا حوالہ دے کر اپنے استعمار مخالف مقدمے کو آگے بڑھاتے ہیں۔ ایک طرح سے دیکھا جائے تو اُن کا یہ مضمون اُسی مضمون کی ایکسٹینشن محسوس ہوتا ہے جس میں وہ موجودہ شعراء کی سماجی مسائل سے دوری کی بات کر رہے ہیں۔ شاہد اشرف جب بھی استعمار یت کے خلاف بات کرتے ہیں تو اُن کا مقصد ایک ہی ہوتا ہے کہ اخلاقیات اپنے ماحول اور فطری اصولوں کے مطابق پروان چڑھے۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ کوئی باہر سے آکر اپنی اخلاقیات و طرز معاشرت لوگوں پر تھوپ دے۔
اِس کتاب کے زیادہ تر مضامین ماضی قریب اور موجودہ عہد کے نمائندہ شاعروں کے فکر وفن کے بارے میں ہیں۔ ان مضامین کا جہاں ایک طرف مقصد یہ ہے کہ اِن شعرا ء کو ایک خاص زاویہ نظر سے دیکھا جائے وہیں ان مضامین کو پڑھنے والوں کو اُکسایا جائے کہ اِن شعراء کرام کو پڑھا جائے۔ ایک طرح سے دیکھا جائے تو یہ مضامین جواب ہیں اُن سوالات کا جو شاہد اشرف نے اِس کتاب کے پہلے مضمون میں اُٹھائے ہیں کہ آج کے شعراء کیسے سطحی سوچ، پھکڑپن اور نظریاتی بانجھ پن سے چھٹکارا پائیں۔اِن مضامین کے عنوانات ہی بتاتے ہیں مضمون نگار کیا کہنا چاہ رہا ہے۔
ن۔م راشد کے نظمیہ کردار
مجید امجد اور سرمایہ دارانہ نظام
ساغر صدیقی کی غزل
جون ایلیا کے شعری عجائبات
سعادت سعید کا سماجی شعور
روح کی ڈھولک پر شاداں، غلام حسین ساجد
( کہانی ایک شہر کی، کا شعری نظام (جواز جعفری
کلیات” اختر شماریاں ” ایک جائزہ
کبیر اطہر کا تصور مسیحائی
کتاب کی ز بان عام فہم ہے۔ کتاب کی سب سے اہم خصوصیت یہ ہے کہ یہ اپنے قاری کو مزید پڑھنے کے لیے اُکساتی ہے۔ یہ کتاب عشال پبلی کیشنز نے چھاپی ہے۔

عبدالوحید

editor@rightinfodesk.com

افسانہ نگار

One thought on “شاہد اشرف ادبی میلانات کا نباض

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Recent News

Trending News

Editor's Picks

کہ خوشی سے مر نا جاتے گر اعتبار ہوتا۔

Author Ammar Ali Jan Pakistani Political Activist and Historian. پاکستانی ریاست اس وقت ٹی ایل پی کے مظاہرین پر گولیاں برسانے کے ساتھ ساتھ افغانستان میں طالبان کے خلاف آپریشن کررہی ہے۔ ایک طرف اندرونی طور پر یہ کہا جارہا یے کہ یہ شر پسندوں کے خلاف آپریشن ہے تو دوسری جانب افغان طالبان پر...

مترجم کی موت, جارج سزرٹس، لازلو کراسزنا ہورکائی کے مترجم کا شکوہ

Author Dr. Furqan Ali Khan Medical doctor, activist ,writer and translator جارج سزرٹس کا شکوہ لازلو کراسزنا ہورکائی کے نوبل انعام جیتنے پر میں نے جتنی پوسٹیں لکھی ہیں وہ تقریباً ان کے طویل جملوں میں سے ایک کے طور پر اہل ہیں۔ آج صبح میں اس کے بارے میں مضامین تلاش کر رہا ہوں...

نسل کش صہونی ریاست نے فلوٹیلا پر حملہ کرکے کئی لوگوں کو گرفتار کرلیا

Author Ammar Ali Jan Pakistani Political Activist and Historian. نسل کش صہونی ریاست نے فلوٹیلا پر حملہ کرکے کئی لوگوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ اس میں پاکستان سے سینیٹر مشتاق خان بھی شامل ہیں جنہیں اسرائیلی ملٹری نے زیر حراست رکھ لیا ہے۔ میرا بہت قریبی دوست، ڈیوڈ ایلڈلر David Adler, کی بھی گرفتاری کی...

کشمیر کے تمام شہریوں، اور خصوصی طور پر جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے کارکنوں و لیڈران کو مبارک جنہوں نے بہترین حکمت عملی اور ثابت قدمی کے ذریعے حکومت کو ان کے مطالبات منظور کرنے پر مجبور کیا

Author Ammar Ali Jan Pakistani Political Activist and Historian. کشمیر کے تمام شہریوں، اور خصوصی طور پر جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے کارکنوں و لیڈران کو مبارک جنہوں نے بہترین حکمت عملی اور ثابت قدمی کے ذریعے حکومت کو ان کے مطالبات منظور کرنے پر مجبور کیا۔ ان تمام لوگوں کو شرم آنی چاہئے جو مسلسل...

ٹرمپ کے غزہ پلان پر 9 نکات

Author Ammar Ali Jan Pakistani Political Activist and Historian. 1۔ یہ معاہدہ فلسطینی قیادت اور عوام کو اعتماد میں لئے بغیر کیا گیا ہے۔ اس لحاظ سے یہ سامراجی  قوتوں اور اس کے حواریوں کی طرف سے غزہ پر مسلط کیا گیا ہے۔ 2 سال کی مسلسل بربریت اور نسل کشی کے بعد حماس اور...

News Elementor

Right Info Desk – A Different Perspective

Popular Categories

Must Read

©2025 – All Right Reserved by Right Info Desk